ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے کہا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ تمام حل طلب مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ان کا ہے کہ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی سعودی عرب کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ایران نے بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں علی لاری جانی نے کہا کہ سعودی ایران مذاکرات سے خطے کی بیشتر فوجی اور سیاسی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھ اکہ تہران حوثیوں کو سعودی عرب کے ساتھ کسی بھی طرح کی جنگ بندی قبول کرنے کی سفارش کرتا ہے۔ انہوں نے تمام خلیجی ریاستوں کی شراکت کے ساتھ خلیج کے لیے ایک اجتماعی حفاظتی نظام کے قیام پر بھی زور دیا۔
خیال رہے کہ ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے صدر حسن روحانی کو مذاکرات کے لیے ایک مکتوب ارسال کیا ہے اور یہ مکتوب ایک ملک کے صدر کے ذریعے ان تک پہنچایا گیا تاہم ترجمان نے اس مکتوب کے مندرجات کے بارے میں کوئی مزید تفصیل نہیں بتائی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اگر سعودی عرب خطے میں اپنے طرز عمل کو تبدیل کرتا ہے اور یمن میں جنگ بند کرنے کے لیے تیار ہےتو تہران بات چیت کے لیے تیار ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرسعودی عرب بات چیت کے لیے تیار ہے تو ہم بھی حاضر ہیں تاہم بات چیت کی آڑ میں ایران کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔