فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سینیر رہ نما اورقانون کونسل کے رکن الشیخ حسن یوسف کی انتظامی قید میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔
یہ توسیع حال ہی میں ان کی جیل کے اسپتال میں ہونے والی اپینڈیکس کی سرجری کے بعد کی گئی ہے۔ فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بیمار اور معمر فلسطینی رہ نما کی بلا جواز حراست اور ان کی انتظامی قید کی سزا کی تجدید کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق الشیخ حسین یوسف پیرانہ سالی کے ساتھ کئی امراض کا بھی شکار ہیں۔ ان میں بلند فشار خون، ذیابیطس، کولسٹرول،سردرد اور دیگر امراض شامل ہیں۔
الشیخ حسن یوسف کو اسرائیلی فوج نے 2 اپریل 2019 کو رام اللہ کے مغرب میں بیتونیا قصبے میں واقع ان کے گھر سے حراست میں لے لیا تھا۔ وہ اب تک 22 سال اسرائیلی عقوبت خانوں میں زندگی گذار چکے ہیں۔ اسرائیلی حکام نے 8 اپریل کو انہیں انتظامی قید کی سزا سنائی تھی جو اکتوبر میں ختم ہوگی۔ پچھلے سال 65 سالہ حسن یوسف کو 11 ماہ مسلسل انتظامی قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔