فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور ابلاغی اداروں نے اسرائیلی عقوبت خانے میں فلسطینی رہ نما سامر العرابید کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ سامر العرابید کو حال ہی میں صہیونی عقوبت خانے میں اسرائیلی وحشی جلادوں نے غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد وہ ہوش کھو بیٹھے۔ انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اسیران میڈیا سینٹر کا کہنا ہے کہ سامر العرابید پر اسرائیلی وحشی درندوں کا تفتیش کی آڑ میں تشدد ظالمانہ حربہ، گھناؤنا جُرم اور انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
دفترکے ڈائریکٹرناہد الفاخوری نے اتوارکے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض فوج کی ایک نہتے قیدی پر بربریت اور مجرمانہ انداز میں اس پرظالمانہ تشدد گھناؤنے جرم ہے جسے کسی صورت میں معاف نہیں کیا جاسکتا۔
"یہ گھناؤنا جرم انسانی حقوق اور تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے جس نے صہیونی ریاست کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے ایک بار پھر بے نقاب کردیا۔
الفاخوری نے العرابید پر تشدد کو اس کو شہید کرنے کی مذموم سازش قرار دیا اور کہا کہ اسرائیلی فوج اور اس کے وحشی جلاد اسیر العرابید کی زندگی کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے "تمام سرکاری اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی ریاست کے جرائم اور قیدیوں پر وحشیانہ تشدد کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔