اسرائیل میں سرگرم انتہا پسند یہودی گروپوں کی اپیل پرآج اتوار کے روز سیکڑوں یہودی اشرار نے مسجد اقصیٰ میں گھس کرمقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اتوار کو 200 یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ اسرا موقع پراسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے یہودی آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔ مسجد اقصیٰ پر دھاوے کے قیادت اسرائیلی وزیر زراعت اوری ارئیل اور انتہا پسند رکن کنیسٹ’یہودا گلیک’ نے کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ نے بتایا کہ اتوار کو دو سو سے زاید یہودی آباد کار پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ کی قیادت شدت پسند یہودی مذہبی لیڈر یہودا گلیک نے کی اور ایک دوسرے گروپ کی قیادت انتہا پسند لیڈر اور وزیر زراعت اوری ارئیل نے کی۔ اس موقع پر مسجد کے محافظوں نے یہودیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سےروکنے کی کوشش کی تو یہودیوں نے انہیں زدو کوب کیا۔ اسرائیلی پولیس نے بھی فلسطینی محافظوں کو پیچھے دھکیل دیا اور یہودی آباد کاروں کو آزادی کے ساتھ مسجد میں گھومنے کی اجازت دی گئی۔
نامہ نگار کے مطابق یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول پر یلغار کے وقت فلسطینیوں کی بڑی تعداد بھی مسجد اقصیٰ میں جمع ہوگئی۔ فلسطینیوں نے یہودیوں کی اشتعال انگیزی کا مقابلہ کرنے اور انہیں روکنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز یلغار کے باعث مسجد اقصیٰ میں کشیدگی پائی جار ہی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر صہیونی فوج اورپولیس کی بھاری نفرتی تعینات ہے۔