لبنان میں مسلم اسکالرز کی انجمن اور فلسطینی اسکالرزرابط گروپ نے پناہ گزینوں سے متعلق نئے لیبر قانون کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کوشش اور پناہ گزینوں کو جبری ھجرت پرمجبور کرنے کا نیا حربہ قرار دیا ہے۔
یہ جمعہ کے روز جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں "علماء فورم” کے عنوان کے تحت منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں فلسطینی اور مسلم اسکالرز نے لبنانی وزارت لیبر کے اس اقدام کو مسترد کردیا جس میں فلسطینی پناہ گزینوں کو ملازمت اور کاروبار کے حقوق سے محروم کیا گیا ہے۔
علماء نے کہا کہ "لبنان فلسطینیوں کا پڑوسی ملک اور فلسطینی قوم کے دکھ سکھ کا شریک ہے”۔
انہوں نے کہا کہ "لبنانی وزیر برائے محنت کمیل ابو سلیمان کے متنازع قانون کو پناہ گزینوں سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی اور لبنان میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کوبے گھر کرنے اور انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کرنے کے مترادف قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام نے وزارت محنت کے فیصلے کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ لبنانی ریاست اس فیصلے کو منسوخ کرنے کے لیے عملی اقدام کرے اور لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کی زندگی کو آسان بنائے۔
انہوں نے وزیر محنت کے اس فیصلے کو بھی ایک غیر منصفانہ قراردیتے ہوئے لیبر قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ علماء کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزین لبنانی معیشت پربوجھ نہیں بلکہ معیشت کی بہتری میں حصہ ڈال رہے ہیں۔