مسوڑوں میں انفیکشن دانتوں اور ہڈیوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی کئی علامات ہیں۔ مسوڑھوں کا پھول جانا، یا خون بہنا، دانتوں کا حساس ہونا، ٹھنڈا اور گرم محسوس ہونا اور منہ کے اندر سےسانس میں بوکا شامل ہونا اہم علامات ہیں۔
‘لائف اسٹرانگ’ نامی ایک طبی ویب سائیٹ مسوڑوں کی بیماری سے بچنے کے لیے مختلف قسم کے گھریلو علاج پیش کرتی ہے۔ یہ علاج دانتوں اور مسوڑھوں کے امراض سے چھٹکارا پانے میں مدد کرسکتے ہیں۔
اس ضمن میں درج ذیل امور اہمیت کے حامل ہیں۔
ہر کھانے یا ناشتے کے بعد اپنے دانت روزانہ 3 سے 4 منٹ میں دھوئیں۔
– وافرمقدار میں پانی پینا بیکٹیریا یا اضافی کھانے کے ذرات سے نجات پانے کے لیے جو منہ میں باقی رہ سکتے ہیں مفید ہے۔منہ میں کسی بھی بیکٹیریا کو مارنے کے لیے ماؤتھ واش کا استعمال مفید ہے۔
3 ماہ تک ٹوتھ برش کا استعمال کریں۔ تین ماہ کے بعد برش تبدیل کریں، نیا دانتوں کا برش خریدتے وقت یہ دیکھنا چاہیے کہ برش نرم اور استعمال میں آسان ہونا چاہئے۔ برش اپنے دفتر ، گھر اور کار میں بھی رکھ سکتے ہیں۔
برش سے دانتوں کے ساتھ ساتھ مسوڑوں پر ملنا نہ بھولیں۔ اس عمل سے خون کی گردش میں اضافہ ہوتا ہے جو مسوڑوں میں آکسیجن لاتا ہے اور اسے مسوڑھےصحت بخش اور مضبوط ہوتے ہیں۔
اپنی غذا میں زیادہ مقدار میں وٹامن ڈی حاصل شامل کریں۔ زیادہ مقدار میں دودھ پینے سےبھی دانت مضبوط ہوسکتے ہیں۔ کیلشیم سے بھرپور غذائیں جیسے دودھ ، پنیر اور بادام کا زیادہ سے زیادہ استعمال دانتوں اور مسوڑھوں کے لیے مفید ہے۔