چهارشنبه 30/آوریل/2025

صدی کی ڈیل کا امریکی منصوبہ منظر پر آنے سے پہلے ہی ناکام ہوچکا: روحانی

جمعرات 26-ستمبر-2019

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ اس وقت تک مذاکرات نہیں کرےگا جب تک امریکا ایران پرعاید کی گئی پابندیاں نہیں اٹھائے گا۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی پوری دنیا کی خودمختاری پر حملہ اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کا نام نہاد امن منصوبہ’صدی کی ڈیل’ منظرعام پرآنے سے پہلے ناکامی سے دوچار ہوچکا ہے۔

بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے روحانی نے کہا کہ ایرانی عوام غیر ملکی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ایرانی قیادت ایسے کسی دشمن سے بات چیت نہیں کرے گی جو ہمیں ایرانی عوام پر غربت اور بھوک مسلط کرنے کی مجرمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ خلیج ، بحر عمان اور آبنائے ہرمز میں سلامتی اور امن خطے کے ممالک کی شراکت سے حاصل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ” فوٹو سیشن” لینے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ عام طور پر امریکا بینکاری نظام کو غلط استعمال کرکے بین الاقوامی بحری قزاقی پر عمل پیرا ہے۔

مشرق وسطی میں امریکی امن منصوبے کے بارے میں حسن روحانی نے کہا "امریکا اور صہیونیوں کی طرف سے وضع کردہ منصوبے – جیسے صدی کی ڈیل کہا جاتا ہے بری طرح ناکام ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل میں شام کرنے کا اقدام عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور اسے کامیاب نہیں ہونے دیاجائےگا۔

مختصر لنک:

کاپی