فلسطینی اسیران کے امور پرنظر رکھنے والی کمیٹی کا کہنا ہے کہ فلسطینی اسیران کی طرف سے 15 روز تک جاری رہنے والی بھوک ہڑتال کامیاب ہوگئی اور اسرائیلی فوج اور اسیران کےدرمیان جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی جیلروں اور خفیہ ادارروں نے اسیران کی طرف سے جیلوں میں جیمر ہٹانے اور دیگر مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔
اسیران کمیٹی کا کہنا ہے کہ قریبا ڈیڑھ سو کے قریب فلسطینی اسیران نے 15 دن پیشتر جیلوں میں جیمر لگائے جیمرز ہٹانے سمیت کئی دیگر مطالبات کیے تھے۔ یہ جیمر اگرچہ ریڈیو اور دیگر مواصلاتی آلات کی فریکوئنسی کو کنٹرول کرنےکی آڑ میں پیش کیے گئے تھے مگر یہ جیمرز کینسر جیسے خطرناک امراض کا موجب بن رہے تھے۔
امور اسیران کمیٹی کا کہنا ہےکہ اسرائیلی حکام اور اسیران کےدرمیان طے پائے معاہدے کے تحت جیلوں میں لگائے گئے جیمرز ختم کرنا اور آئندہ ہفتے سے ہر ہفتے 5 دن اسیران کو اپنے اہل خانہ سے رابطے کی سہولت کی فراہمی بھی شامل ہے
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کی شرائط میں غزہ کے قیدیوں کو جزیرہ نما النقب جیل منتقل کرنے اور قیدیوں پرعایدکردہ پابندیاں ختم کرنے کی شرائط بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ پندرہ دن پیشتر 100 فلسطینی اسیران نے جیلوں میں ناروا سلوک اور اسرائیلی انتظامیہ کے انتقامی حربوں کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی بعد ازاں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی تعداد بڑھ کر 143 ہوگئی تھی۔
گذشتہ روز اسیران کے نمائندوں اور اسرائیلی حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات کے متعدد دور پہلے بھی ہوچکے ہیں مگر ان میں اسرائیلی حکام کی ہڈ دھرمی کی وجہ سے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔