افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں افغان خصوصی فورسز کی طالبان کے خلاف کارروائی اور فضائی حملوں میں کم سے کم چالیس شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق افغان فوج نے ایک شادی کی تقریب پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں تین درجن سے زاید عام شہری جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں مارے گئے۔
ہلمند کی صوبائی کونسل کے ایک عطا للہ افغانی نے بتایا ہے کہ ضلع موسیٰ قلعہ میں افغان فورسز کی اس کارروائی میں مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ وہ شادی کی ایک تقریب میں شریک تھے۔
انھوں نے مزید بتایا ہے کہ اس چھاپا مار کارروائی میں بارہ اور شہری زخمی ہوئے ہیں۔انھیں صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ میں واقع ایک اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ افغان فورسز کی گذشتہ ایک ہفتے کے دوران میں یہ دوسری کارروائی ہے جس میں اتنی زیادہ تعداد میں شہری مارے گئے ہیں۔
اس سے پہلے گذشتہ بدھ کی شب مشرقی صوبہ ننگرہار کے ضلع خوجیانی میں افغان سکیورٹی فورسز اور امریکی فورسز کی ایک مشترکہ زمینی اور فضائی کارروائی میں تیس شہری ہلاک اور چالیس سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔افغان فورسز نے اس کارروائی میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی لیکن ان کی بمباری کا ہدف نزدیک واقع کھیتوں میں کام کرنے والے کسان بن گئے تھے۔