یکشنبه 04/می/2025

اسرائیل نے 40 سال پہلے ایٹم بم کا تجربہ کیا تھا: امریکی اخبار کا دعویٰ

پیر 23-ستمبر-2019

امریکا کے ایک موقر اخبار ‘فارن پالیسی میگزین’ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نےآج سے 40 سال پہلے جنوبی بحر اوقیانوس میں ایک ایٹمی تجربہ کیا تھا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ایٹمی تجربے کا اس وقت کے امریکی صدر جمی کارٹر کو علم تھا مگر انہوں نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا بلکہ اس پر پردہ ڈالا گیا۔

میگزین "فارن پالیسی” کے مطابق ایک امریکی مصنوعی سیارے نے 1979ء میں جنوبی اٹلانٹک میں اسرائیلی جوہری دھماکے نگرانی کی تھی، جہاں اس وقت امریکی فوج نے تصدیق کی تھی کہ یہ ایک جوہری تجربے کا دھماکہ تھا۔

میگزین نے نشاندہی کی کہ صدر کارٹر نے اس وقت اس بات کی تصدیق کی تھی کہ واحد ملک جو اس تجربے کو انجام دینے کے قابل ہوسکتا ہے وہ "اسرائیل” ہے۔ یہ کہہ کرانہوں نے اس پر پردہ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔

میگزین نے صدر کارٹر کی اپنی یادداشتوں کے حوالے سے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے تعاون سے اسرائیل کے ذریعہ کیے گئے جوہری تجربے کا اشارہ ملتا ہے۔ اس وقت کی جنوبی افریقا کی حکومت کے اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات تھے اور اس نے جوہری بم کے تجربے کے لیے اپنا ایک بحری جنگی جہاز فراہم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کے امریکی صدر جمی کارٹر کی زیرصدارت  اگلے دن وہائٹ ہاؤس کے آپریٹنگ روم میں ایک میٹنگ ہوئی۔ ان کا خیال تھا کہ یہ اسرائیل اور جنوبی افریقہ کا جوہری تجربہ ہے۔ امریکا نے جلدی جلدی اس کے بعد اس معاملے کو گول کر دیا۔

فارن پالیسی کے مطابق  وائٹ ہاؤس نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلی سطح کا کمیشن  مقرر کیا ہے، جسے امریکی سیٹلائٹ "ولا 6911” یا "ساؤتھ اٹلانٹک ڈبل فلیش” کے ذریعے مانیٹر کیا گیا۔

میگزین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ تحقیقات کا نتیجہ حیرت انگیز تھا۔ کمیشن کا نتیجہ یہ دکھایا گیا کہ یہ جوہری تجربہ نہیں تھا بلکہ اور کسی نوعیت کا دھماکہ تھا۔

محققین جنھوں نے اس واقعے کا سائنسی اور سیاسی طور پر مطالعہ کیا ہے، نے حال ہی میں انکشاف کردہ مواد کی بنیاد پر تصدیق کی کہ اس بات کا تعین کرنا قطعی طور پر ممکن نہیں جو خارج ہوتا ہے وہ دھواں نہیں ہے لیکن بظاہر ایک ہائیڈروجن بم کی وجہ سے ایٹمی آگ لگی ہے۔

امریکی صحافی سیمور ہرش کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے پچھلی صدی کے سترکی دہائی میں بادلوں کے نیچے تین سے پانچ جوہری تجربات کیے تھے۔

جہاں تک امریکی صدر کی طرف سے اس پر پردہ ڈالنے کی وجوہات کے کی بات ہے میگزین کا کہنا ہے کہ صدر جمی کارٹی دوسری مدت کے لیے انتخابات میں حصہ لینا چاہتے تھے۔ اس کے لیے انہیں خارجی محاذ پر مصر اور "اسرائیل” جیسے ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر رکھنا ضروری تھا۔

امریکی جریدے نے نشاندہی کی ہے کہ اسرائیلی جوہری تجربے کے انکشاف سے "اسرائیل” نہ صرف نیوکلیئر کے عدم پھیلاؤ سے متعلق معاہدے سے فرار ہو گیا بلکہ  اسے امریکا اور عالمی دبائو کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

مختصر لنک:

کاپی