قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی کاروباری شخصیت کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے درمیان میں آمد ورفت کے لیے استعمال ہونے والی بیت حانون گذرگاہ سے ایک فلسطینی کو حراست میں لے لیا۔
فلسطین کی سرحد اور کراسنگ کے ایک ذریعے نے "قدس پریس” کو بتایا کہ قابض فورسز نے تاجر بسام محمود غراب کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ صہیونی انٹیلی جنس حکام کی طلبی پر انٹیلی جنس کے دفتر میں جا رہے تھے۔
خیال رہے کہ بیت حانون گذرگاہ فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ کا مرکزبنی ہوئی ہے رواں ماہ کی اس گذرگاہ سے یہ چھٹی گرفتاری ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی قبضہ کے حکام غزہ کی پٹی کی 4٪ سے بھی کم آبادی کو اسرائیلی خفیہ خدمات کی منظوری کے بعد "بیت حانون” چوکی کے ذریعے سفر کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بیت حانون چوکی کو ایک "جال” میں تبدیل کیا گیا ہے ، جس کے ذریعے فلسطینیوں کو اغوا کیا جاتا اور جیلوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ رواں سال اب تک بیت حانون گذرگاہ سے 105 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔