چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس رہ نما الخضری کو سعودی زندانوں میں اذیتیں دی گئیں: بھائی کا بیان

اتوار 22-ستمبر-2019

سعودی عرب کی ذھبان جیل میں پابند سلاسل اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری کے بھائی نے الزام عاید کیا ہے کہ 4 اپریل سےعقوبت خانے میں قید ان کے بھائی کو سعودی جلادوں نے وحشیانہ جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق  عبدالماجد الخضری نے بتایا کہ ان کے بھائی اور حماس  کے دیرینہ رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری سعودی عرب کے شاہ فہد اور شاہ خالد جیسے فرمانروائوں کے دور میں حکومت کی اجازت سے غزہ کے عوام کے لیے فنڈ ریزنگ کرتے تھے۔ ان کے پاس سوڈان کی شہریت بھی ہے۔

عبدالماجد الخضری نے بتایا کہ ان کے بھائی کو 4 اپریل کو سعودی انٹیلی جنس ادارے کے اہلکاروں نے جدہ سے حراست میں لیا جس کے بعد انہیں ان کی عمر اور خرابی صحت کا خیال رکھنے کے بجائے جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں مسلسل تین ماہ سے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے جہاں انہوں نے تین ماہ کے دوران 22 مرتبہ قرآن پاک ختم کیا ہے۔

الخضری نے اپنے بھائی کے بارے میں بتایا کہ انہیں حماس کے لیے فنڈز جمع کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تاہم انہیں سعودی پراسیکیوٹر جنرل کے سامنے پیش نہیں کیا گیا اور نہ ان کے خلاف کوئی عدالتی یا قانونی کارروائی کی گئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عبدالماجد الخضری نے کہا کہ ان کے خاندان کی طرف سے سعودی بادشاہ کو ایک مکتوب بھی ارسال کیا گیا جس میں ان سے محمد الخضری کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا مگرانہیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی