انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے سعودی عرب میں قید کیے گئے فلسطینیوں کے بارے میں اہم تفصیلات جلد منظرعام پرلانے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی ذھبان جیل میں قید اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے رہ نما ڈاکٹگر محمد الخضری کی رہائی کے لیے جاری مہم کے مطابق سعودی عرب میں زیر حراست فلسطینیوں کے بارے میں آئندہ چند روز میں انسانی حقوق کی دستاویزی رپورٹ جاری کی جائے گی۔
اس مہم نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اس رپورٹ میں سعودی عرب میں غیرقانونی طورپر زیرحراست رہ نما ڈاکٹر محمد الحضری کے رہائی کے مطالبے کو آگے بڑھانے کے لیے ضرور مدد ملے گی۔
اس رپورٹ میں متعدد اہم محور شامل ہوں گے جن میں خاص طور پر زیر حراست افراد کے اہل خانہ کی شہادتیں شامل ہیں۔ ان کے مطابق سعودی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی تصدیق کی گئی ہے۔
اس میں حراستی مراکز اور اجتماعی جیلوں میں زیر حراست افراد کی صورتحال پر بھی توجہ دی گئی ہے ، ان میں سے کچھ کو جسمانی اور نفسیاتی اذیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں زیر حراست افراد کے اہل خانہ کی شہادتوں اور جیلوں میں مشکل حالات کی تفصیلات بیان کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب میں قید حماس رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری کے ایک بھائی عبدالماجد الخضری کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کاکہنا تھا کہ ان کے بھائی کو سعودی عرب کی ایک جیل میں مسلسل تین ماہ تک قید تنہائی میں غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر الخضری معمر ہونے کے ساتھ ایک لاعلاج بیماری کا بھی شکار ہیں مگرانہیں سعودی جلادوں کے ہاتھوں بدترین جسمانی اور نفسیاتی اذیتیں دی گئی ہیں۔