سابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو بار بار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو "غلط معلومات” فراہم کرکے "دھوکہ” دیتے اور ان کی آنکھوں میں دھول جھونکتے رہے۔
ہارورڈ کے طلباء سےخطاب میں ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ ٹرمپ ایک چالاک لیڈر ہیں مگر اسرائیلی وزیراعظم انہیں بھی اپنی چالاکیوں سے بے وقوف بناتے رہے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت واشنگٹن کو اپنی ہرخواہش پوری کرنے کے لیے "غلط معلومات” دیتی رہی ہے اور اس کے عوض وہ اپنی مرضی کے مطالبات منوانے میں کامیاب رہی۔
ٹیلرسن نے کہا کہ اسرائیلیوں نے صدر کو متعدد بار یہ کہنے پر راضی کیا کہ ہم مہربان ہیں اور وہ برے لوگ ہیں۔ ہم صدر ٹرمپ کو سمجھاتے رہے کہ اسرائیلی آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں۔
ٹیلرسن نے کہا یہ بات ہمیں اذیت دیتی ہے کہ ہمارا بہت قریبی اتحادی ہمارے اس طرح سے دھوکہ دیتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹلرسن نے صدر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ٹیلرسن کوسنہ 2018ء میں بے دردی سے برخاست کردیا تھا۔
ٹیلرسن اس سے قبل صدر ٹرمپ کو ‘ناخواندہ’ بھی کہہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ صدر ٹرمپ پر قانون شکن ہونے کا بھی الزام عاید کرچکے ہیں۔