فلسطینی قیادت نے لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ ایک پناہ گزین کیمپ کے گرد خاردار تاریں لگائے جانے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاریں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے پولیٹیکل بیورو کے سینیر رکن موسیٰ ابو مرزوق نے بُدھ کے روز فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ کے چاروں طرف خاردار تاروں کے بچھانے پر تنقید کی۔
ابو مرزوق نے "ٹویٹر” پر اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ” المیہ ومیہ پناہ گزین کیمپ کے چاروں طرف خاردار تاروں اور عین الحلوہ کے آس پاس کی دیواروں کی تعمیر ناقبل قبول اور فلسطینیوں کو قدغنیں لگانے کی ایک نئی کوشش ہے۔ حماس اس کی مذمت کرتے ہوئے تاروں اور دیواروں کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیمپ کے فلسطینی پناہ گزینوں کو تنہائی کا شکار کرنا اور ان کی ناکہ بندی لبنان کے اصولی مزاحمتی موقف موافق نہیں ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات کو ٹھیس پہنچے گی اور لبنانی قیادت کی بھی بدنامی ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ لبنانی فوج نے جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کیمپوں "عین الحلوی” اور "المیہ ومیہ ” کے آس پاس اور ان کے اطراف میں سخت حفاظتی اقدامات کیے تھے۔
لبنان کے حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ قدس پریس کے مطابق لبنانی حکام نے فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں آمد ورفت کی کڑی نگرانی اور آنے جانے والے شہریوں کی تلاشی کا عمل شروع کیا ہے۔ خواتین کی تلاشی کے لیے لیڈیز پولیس تعینات کی جائے گی۔
عین الحلوی اور المیہ ومیہ پناہ گزین کیمپ دونوں لبنان کے صیدا شہر کے قریب سنہ 1948ء کومیں ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) کےتعاون سے قائم کیے گئے تھے۔ فلسطین میں صہیونی ریاست کے غاصبانہ قیام کے وقت وہاں سے ھجرت کرنے والے ٍ1500 فلسطینی پناہ گزینوں کو وہاں آباد کیا گیا تھا مگرآج ان پناہ گزینوں کی تعداد ہزاروں میں پہنچ چکی ہے۔