جمعه 15/نوامبر/2024

یہودیوں کو غرب اردن میں زمین کی خریداری کی اجازت دینے کا قانون تیار

پیر 16-ستمبر-2019

اسرائیلی وزارت دفاع اورفوج کے تعاون سے ایک نیا قانون منظور کرنے کی کوشش کی جا رہی جس کی منظوری کے بعد یہودی آباد کاروں کوغرب  اردن میں فلسطینیوں سے اراضی اور املاک کی خریداری کی اجازت حاصل ہوجائے گی اور وہ غرب اردن میں مالکانہ حقوق کے مالک ہوں گے۔

عبرانی اخبار’ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں غرب اردن میں رئیل اسٹیٹ کے باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہودی آبادکاروں کو غرب اردن میں املاک کی خریداری کے لیے وضع کردہ قانون آخری مراحل میں ہے جس کی حتمی منظوری کے بعد یہودیوں کا غرب اردن میں زمینیں خرید کرنے کی اجازت کے حصول کا طویل انتظار ختم ہوجائے گا۔

اخباری رپورٹ کے مطابق مجوزہ قانون کو اسرائیلی حکومت کے قانونی مشیر ایرز کامنیٹز کےسامنے پیش کیا گیا ہے جس کی طرف سے منظوری کے بعد اسے نافذ کیا جائےگا۔ توقع ہے کہ حکومت کے مشیر قانون اس تجویز کی منظوری دینے میں تاخیر سے کام نہیں لیں گے۔

اس قانون کی منظوری کے بعد کوئی غیرملکی اور اجنبی یہودی غرب اردن میں اراضی اور دیگر املاک کی خریداری کا مجاز ہوگا۔

خیال رہے کہ اس وقت غرب اردن میں یہودیوں کو مالکانہ حقوق حاصل نہیں اور وہ کسی بھی قسم کے لین دین کے لیے اسرائیل کے سول ایڈمنسٹریشن حکام کے ذریعے املاک کا لین دین کرتے ہیں۔ یہ نیا قانون یہودی آباد کاروں کو براہ راست فلسطینیوں کے ساتھ ڈیلنگ اور ان کی اراضی کی خریداری کا موقع فراہم کرے گا۔

مختصر لنک:

کاپی