فلسطین میں اسیران کے امور کے حوالے سے معلومات جمع کرنے والے مرکز برائے اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران اب تک اسرائیلی عدالتوں سے 671 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں دیں یا ان کی سزائوں کی تجدید کی گئی۔
اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ گذشتہ 9 ماہ کے دوران قابض صہیونی حکام نے پہلے سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل 424 فلسطینی اسیران کی سزا میں دو ماہ سے چھ ماہ کی تجدید کی جب کہ 247 فلسطینیوں کو قید کی سزائیں دی گئیں۔ ان میں زیادہ تر سابق اسیر ہیں جو پہلے بھی انتظامی یا باقاعدہ طور پر اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکےہیں۔ انتظامی قید کی سزا پانے والوں کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس سے ہے۔
ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی جیلوں میں دو خواتین دوبچوں کی ماں 25 سالہ شرق محمد البدن اور 23 سالہ آلاء فہمی بشیر انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ انتظامی قید کی سزا کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں میں 38 سالہ ایک زخمی شہری ہیں جو ڈیڑھ سال سے پابند سلاسل ہیں۔ زخمی معتز عبیدو کی انتظامی قید میں 4 بار تجدید کی جا چکی ہے۔ اس وقت اسرائیلی زندانوں میں مجموعی طور پر 500 فلسطینی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید ہیں۔