چهارشنبه 30/آوریل/2025

یقین نہیں کہ اسرائیل نے امریکا کی جاسوسی کی: ڈونلڈ ٹرمپ

ہفتہ 14-ستمبر-2019

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں پر شبے کا اظہار کیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ دو سال سے اسرائیل امریکی صدر اور ان کے مشیروں کی جاسوسی کرتا رہا ہے۔

وائیٹ ہائوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے یقین نہیں کہ اسرائیلیوں نے ہماری جاسوسی کی ہے۔ ہم اس طرح کی رپورٹس کی آسانی کے ساتھ تصدیق نہیں کر سکتے۔

خیال رہے کہ خبر رساں ادارے ‘پولیٹیکو’ نے امریکی حکومت کے تین سابق عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ وائٹ ہائوس کے قریب سے ملنے والے جاسوسی کے آلات کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

امریکی حکومت کے تین سابق عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ‘پولیٹیکو’ کو بتایا کہ ‘کچھ عرصہ قبل وہائٹ ہاؤس اور واشنگٹن ڈی سی میں دیگر مقامات کے آس پاس پائے جانے والے جاسوس آلات کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے  جس کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیروں کی جاسوسی کرنا ہےتھا’۔

سابق امریکی عہدیدار کہا کہ گذشتہ دو سال کے دوران وہائٹ ہاؤس اور واشنگٹن ڈی سی میں دیگر حساس مقامات کے قریب پائے جانے والے آلات کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ لگتا ہے۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ خفیہ آلات کی نشاندہی کے بعد صدر ٹرمپ نے اسرائیلی حکومت کو ایسی سرزنش نہیں کی جیسا کہ اس نے امریکا غیر ملکی جاسوسی کے معاملات میں دوسرےملکوں سے کرتا رہا ہے۔

ہمارے آلات امریکا کی جاسوسی کے لیےنہیں: نیتن یاھو

دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکا کی جاسسی کا الزام من گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ جمعرات کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو روس کے دورے کے دوران سوچی پہنچے جہاں انہیں صحافیوں کی طرف سے امریکا کی مبینہ جاسوسی کے بارے میں سوالوں کا سامنا کرنا پڑا۔ صحافیوں نے ان سے پوچھا کہ آیا اسرائیل نے وائٹ ہائوس میں جاسوسی کے آلات نصب کیے ہیں؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارے آلات امریکا کی جاسوسی کے لیے نہیں ہیں۔ ان کاکہناتھا کہ اسرائیلی حکومت کی یہ ایک طے شدہ پالیسی ہے کہ ہم امریکا میں کسی قسم کی انٹیلی جنس سرگرمی نہیں کریں گے۔

مختصر لنک:

کاپی