ایک نئی طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غیرمتوازن اور غیرصحت مند غذائیں انسانی جسم کے ساتھ ساتھ اس کے دفاغ کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتی ہیں۔
روس کی طبی ویب سائیٹ’آف بی رے’پر محققہ فیسیا خایسکی کی تیار کردہ ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی خوراک انسانی جسم میں موٹاپے اور ذیابیطس کے ساتھ ساتھ کئی انواع کے سرطان کے پھوڑے پیدا کرنے کا موجب بن سکتی ہیں۔
اس حوالے سے انسانی دماغ کو نقصان پہنچانے والی پانچ غذائوں کا خصوصی طورپر ذکر کیا گیا ہے۔
روسی طبی تحقیق میں جن غذائوں کو دماغ اور قوت حافظہ کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔
شوگر اور چکنائی کا بے تحاشا استعمال ذہنی صلاحیت اور یاداشت پرمنفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
چینی سے تیار کردہ مشروبات جن میں جوس، گیس مشروبات اور دیگر مواد دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔
مچھلیوں کی بعض اقسام جن میں ابو سیف، التونہ اور القرش مچھلی کھانے سے بھی دماغی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔
ریڈی میڈ خوراک
سنہ 2014ء میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بعض غذائی اجزاء جن میں پہلے سے تیار شدہ خوراکیں شامل ہیں انسانی دماغ اور یاداشت کے لیے تباہ کن ہوسکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق انسانی دماغ کو متاثر کرنے اور اس کی صلاحیت کو نقصان پہنچانے والی اشیاء میں شراب بھی شامل ہے۔