سوڈان کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے اٹھارہ وزراء پر مشتمل اپنی نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کردیاہے۔یہ اپریل میں سابق مطلق العنان صدر عمرحسن البشیر کی معزولی کے بعد ملک میں پہلی باضابطہ حکومت ہے۔
عبداللہ حمدوک نے جمعرات کو نیوزکانفرنس میں اپنی اس اٹھارہ رکنی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بعد میں دو مزید وزراء نامزد کریں گے۔
انھوں نے بتایا کہ ان کی کابینہ میں تین خواتین وزراء شامل ہیں۔ان میں اسماء عبداللہ کو وزارت خارجہ کا قلم دان سونپا گیا ہے اور سوڈان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیر خارجہ ہیں۔عالمی بنک سے تعلق رکھنے والے ماہرمعیشت ابراہیم البداوی کو وزیرخزانہ مقرر کیا گیا ہے۔عادل ابراہیم کو توانائی اور کان کنی کی وزارت سونپی گئی ہے۔
سوڈانی فوج نے نئی کابینہ میں اپنے دو وزراء نامزد کیے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل جمال عمر کو وزیر دفاع اور ادریس الطریفی کو وزیر داخلہ نامزد کیا ہے۔
وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ معاشرے کے تمام طبقات کو کابینہ میں نمایندگی دی گئی ہے اور اسی وجہ سے اس کی تشکیل میں بھی تاخیر ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امن کی تیاری کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی ہے۔یہ امن کمیشن کے قیام کے لیے فریم ورک وضع کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم ایک پیداواری قومی معیشت اور ریاستی اداروں کی تعمیر چاہتے ہیں اورایسی خارجہ پالیسی کے لیے پُرعزم ہیں جس میں سوڈان کے مفادات کو اچھے ہمسایگی کے اصول پر ترجیح دی گئی ہو۔ہم دوستوں اور بھائیوں کے ساتھ مل کر ملک میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی دنیا بسائیں گے۔‘‘
سوڈانی فوج اور مظاہرین کے گروپوں اور شہری حزب اختلاف کے درمیان طے شدہ شراکتِ اقتدار کے معاہدے کے تحت عبوری حکومت تین سال تک برسراقتدار رہے گی۔ پھر ملک میں نئے انتخابات منعقد ہوں گے اورعبوری حکومت اقتدار ایک منتخب حکومت کے حوالے کردے گی۔