اتوار کے روز لبنان کے جنوب میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جارحیت دیکھے جانے کے بعد اسرائیل کی جانب سے نئی فضائی خلاف ورزی کے باوجود سرحد پر انتباہی خاموشی واپس لوٹ آئی ہے۔ لبنان کے مقامی سرکاری میڈیا کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب اسرائیل کے ایک ڈرون جاسوس طیارے نے جنوبی لبنان کے اوپر پرواز کی۔ العربیہ کے نمائندے کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈرون طیارے کا راستہ نہیں روکا گیا۔
لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے میں انتباہی خاموشی چھائی ہوئی ہے اور اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ کسی نئی جارحیت کے اشارے نہیں مل رہے۔
ادھراسرائیلی اخبار "يديعوت احرونوت” کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کا سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ ایرانی تنظیم القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی خواہش پر عمل کرتے ہوئے اسرائیل کو پھر سے نشانہ بنا سکتا ہے۔
اخبارکے مطابق نصر اللہ نیا حملہ کرنے کے لیے ممکنہ طور پر جنگجوؤں کو بھیجے گا۔ اس کا مقصد اسرائیل سے انتقام لینا ہے جس نے گولان کی پہاڑیوں کے اوپر ایران کے ڈرون طیاروں کے حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔
دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ایک اعلان میں بتایا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے بعد لبنان اور اسرائیل کے بیچ سرحد پر کشیدگی میں اضافے کے حوالے سے امریکا کو تشویش ہے۔
وزارت خارجہ نے اپنے ایک ذمے دار کی زبانی باور کرایا کہ امریکا خود کا دفاع کرنے سے متعلق اسرائیل کے حق کو مکمل سپورٹ کرتا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق حزب اللہ پر لازم ہے کہ وہ ایسی دشمنانہ کارروائیوں سے رک جائے جس کا مقصد لبنان کے امن، استحکام اور خود مختاری کو خطرے میں ڈالنا ہو … یہ امر خطے میں امن و سلامتی کو سبوتاژ کرنے کے ذریعے ایران کے ایجنٹوں کی جانب سے عدم استحکام پیدا کرنے کی ایک اور مثال ہے۔
اسرائیل نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ اس کی اراضی کی جانب ٹینک شکن میزائل داغے جانے کے بعد اس نے لبنان کے جنوبی علاقوں پر بم باری کی۔ ادھر حزب اللہ تنظیم نے اتوار کے روز بتایا کہ لبنان کی جنوبی سرحد کے نزدیک افیفیم کے علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی تباہ کر دی گئی۔