انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق صہیونی ریاست کے زندانوں میں 220 فلسطینی بچوں کو صہیونی جلاد صفت اہلکاروں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
نوجوانوں کے لیے کام کرنے والی انسانی حقوق کی ایک تنظیم کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری سے فلسطینی بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کلب برائے اسیران کے جنین شہر کے ڈائریکٹر منتصرسمور نے بتایا کہ اسرائیلی ریاست کے قائم کردہ عوفر، الدامون اور مجد عقوبت خانوں میں 220 بچوں کو بدترین جسمانی ،نفسیاتی اور عالمی قوانین کے منافی پرتشدد حربوں کا نشانہ بنایا گیا۔ بچوں کی مارپیٹ کے دوران تشدد کے بدترین اور وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔
صہیونی فوج کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بننے والے ایک 17 سالہ لڑکے نے بتایا کہ اسے مسلسل دوسال تک عقوبت خانے میں غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا۔ انہیں اس دوران وحشیانہ جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، قید تنہائی میں ڈالا گیا۔ اہل خانہ سے ملنے سے روکا گیا، وکیل سے ملاقات پرپابندی عاید کی گئی۔ دوران حراست کئی کئی روز تک بھوکا، پیاسا اور سخت سردی میں برہنہ رکھا جاتا۔
حمارشہ کے بھائی عمر نے بتایا کہ اسرائیلی جلادوں کے ہاتھوں وحشیانہ تشدد کی نتیجے میں حمارشہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہوگئی تھی مگر اسے کسی قسم کی طبی معاونت فراہم نہیں کی گئی۔