فلسطین کے ممتاز مذہبی رہ نما اور مسجد اقصیٰ کےدفاع کے لیے سرگرم عالم دین، اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کے وکلاء انکشاف کیا ہےکہ صہیونی ریاست کے استغاثہ نے الشیخ راید صلاح کے خلاف ایک خطرناک سازشی منصوبہ تیار کیا ہے۔ وکلاء پینل نے اسرائیل کےاس سازشی منصوبے کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
الشیخ راید صلاح کی دفاعی ٹیم کے رکن ایڈووکیٹ خالد زبارقہ نے بتایا کہ صہیونی ریاست کے تفتیشی حکام، انٹیلی جنس ادارے اور فوج الشیخ راید صلاح کے خلاف شیطانی طال میں شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے زبارقہ نے کہا کہ عالمی برادری اور عالمی قیادت الشیخ راید صلاح کے خلاف سازش کی حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے الشیخ راید صلاح کے خلاف اسرائیلی اقدامات کی روک تھام میں مدد کرنی چاہیے۔
حیفا میں اسرائیلی عدالت میں الشیخ راید صلاح کے کیس کی سماعت کے بعد بات کرتے ہوئے خالد زبارقہ نے کہا کہ الشیخ راید صلاح دلال قطعی سے تمام الزامات سے بری ہوچکے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں خالد زبارقہ نے کہا کہ ہم نے میڈیا کے ذریعے الشیخ راید صلاح کے خلاف صہیونی ریاست کی خطرناک سازش طشت ازبام کردی ہے۔ الشیخ راید صلاح کے خلاف سازشوں کا محور مسجد اقصیٰ ہے اور انہیں مسجد اقصی کے دفاع کے لیے آواز بلند کرنے کی پاداش میں انتقامی حربوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔