القدس اسٹڈی سینٹرکی طرف سےجاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست 2019ء کے دوران 3330 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اگست میں 3180 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔اسرائیلی وزیر زراعت اوری اریئل اور اس کی قیادت میں سیکڑوں یہودی قبلہ اول میں داخل ہوتے رہے۔ اس دوران 150 یہودی طلباء نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
رپورٹ کےمطابق گذشتہ ماہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر 1729 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔ اس موقع پر قبلہ اول کی بے حرمتی کرنے والوں میں یہودا گلیک بھی پیش پیش رہا ہے۔
اگست کے دوران مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے آنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی پولیس اور فوج کے وحشیانہ تشدد کا سلسلہ بھی عروج پر رہا۔
القدس اسٹڈی سینٹر کیے ڈائریکٹر جنرل سیکرٹری عماد ابو عواد کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ پریہودی آباد کاروں کے دھاووں میں اضافہ اسرائیلی حکومت کی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو اور ان کی حکومت قبلہ اول پراپنی مذہبی بالادستی قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔