پنج شنبه 01/می/2025

حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی اڈے پرتباہ کن حملہ، کئی صہیونی جھنم واصل

پیر 2-ستمبر-2019

لبنان کٓی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں متعدد ٹینک شکن راکٹ داغے ہیں اور یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ان حملوں میں اسرائیلی فوج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم اسرائیل نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

حزب اللہ کی جانب سے اتوار کو کی جانے والی یہ کارروائی گذشتہ ہفتے بیروت میں اسرائیلی ڈرون حملے کا ردعمل قرار دی جا رہا ہے۔

اسرائیل کے فوجی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اُس کے ایک فوجی اڈے اور فوجی گاڑیوں کی جانب راکٹ داغے گئے ہیں اور سرحدی علاقے میں واقع فوجی اڈے پر دو سے تین ٹینک شکن میزائل گرے ہیں۔

حزب اللہ کے حملے کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی میں جنوبی لبنان میں گولہ باری کی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے 100 کے قریب گولے داغے ہیں اور اس کارروائی میں حزب اللہ کی عسکری ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی کارروائی کا نشانہ لبنان کے تین سرحدی دیہات بنے جہاں سے دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے ہیں۔

حزب اللہ کی جانب سے چلائے جانے والے المنار ٹی وی پر آنے والی خبروں کے مطابق اسرائیلی گولے جنوبی لبنان کے گاؤں ماروان الراس پر گرے اور اس علاقے میں اسرائیلی ہیلی کاپٹر بھی اُڑ رہے تھے۔ لبنانی فوج کے مطابق 40 گولے گاؤں کے گرد کھلے علاقوں میں گرے۔

لبنان کی فوج نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ایک اسرائیلی ڈرون ملک کی فضائی حدود میں داخل ہوا اور اُس نے سرحدی علاقے میں موجود جنگل میں کچھ آتش گیر مواد گرایا ہے۔ اسرائیل نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اُس نے آگ لگائی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی خبر رساں ویب سائیٹ وائی نیٹ کے مطابق اسرائیل کی دفاعی فورسز آئی ڈی ایف نے مقامی رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایت دی ہے اور سرحد کے گرد بلدیہ کو بم شیلٹر کھولنے کا کہا ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اہداف پر حزب اللہ کے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں کوئی اسرائیلی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے ٹوئٹر پر شائع کردہ پیغام میں بھی کہا گیا ہے کہ لبنانی سرحد پر حزب اللہ کی کارروائی میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

حزب اللہ نے اس حملے میں ایک ٹینک کی تباہی اور اس پر سوار افراد کو ہلاک اور زخمی کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اسرائیل نے اس کارروائی کے بعد لبنان کے سرحدی علاقے میں بھی گولہ باری کی ہے۔ حزب اللہ کے حامی المیادین ٹی وی کے مطابق تنظیم ’اسرائیلی ردعمل کے لیے تیار تھی۔

المیادین ٹی وی کے مطابق ‘مزاحمت نے متناسب اور متوازن راہ اختیار کی اور بات کو بڑھاوا نہیں دیا گیا۔’

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنان اور اسرائیل کے وزرائے اعظم نے حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے امریکہ اور فرانس سے معاملے میں دخل اندازی کے لیے کہا ہے جبکہ لبنان میں اقوامِ متحدہ کی نگران فورس نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی