امریکی کانگریس کی فلسطینی نژاد رکن رشیدہ طلیب کو آبائی علاقے غرب اردن میں جانے سے روکنا اسرائیلی اقدام ذرائع ابلاغ کی توجہ کا خاص مرکز ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر دو مسلمان نژاد ارکان کانگرس رشیدہ طلیب اور الھان عمر کو فلسطین جانے سے روک دیا تھا۔
رشیدہ طلیب کا خاندان غرب اردن میں آباد ہے اور وہ اپنے خاندان سے ملنے کے لیے فلسطین آنا چاہتی تھیں مگر امریکا اور اسرائیل نے مل کر انہیں روک دیا۔
رشیدہ طلیب کی دادی حیات ہیں اور رشیدہ اپنی دادی اماں سے ملنا چاہتی تھیں مگر اپنے جرائم کے بے نقاب ہونے سے خائف صہیونی ریاست ایک نہتی خاتون کو فلسطین جانے سے روک دیا۔
جب رشیدہ طلیب کی دادی مفتیہ طلیب کو پتا چلا تو اس نے اس پرامریکی صدر اور اسرائیلی حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ غرب اردن میں زیتون کے درخت کے سائے میں بیٹھی مفتیہ طلیب نے کہا کہ ‘ٹرمپ کو اللہ ہی ہدایت دے’۔
مفتیہ طلیب رشیدہ کی دادی ہیں۔ رشیدہ اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے حلق کا کاںٹا بنی ہوئی ہیں۔
رشیدہ طلیب اور الھان عمر نے گذشتہ جمعرات کو فلسطین کے دورے کا اعلان کیا تھا مگر اسرائیلی حکومت نے انہیں فلسطین میں داخل ہونے کی اجازت دینے سےانکار کردیا۔