اسرائیل کے ایک سینیر تجزیہ نگار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حالیہ ایام میں فلسطین میں رونما ہونے والے واقعات جاری رہے تو حالات قابو سے باہر جا سکتے ہیں۔
اسرائیلی تجزیہ نگار’یوآو لیمور’ نے اخبار’یسرائیل ھیوم’ میں شائع اپنے مضمون میں کہا ہے کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ فلسطین کی موجودہ داخلی صورت حال ایک نئے بحران کی طرف بڑھ رہی ہے اور آنے والے دنوں میں یہ کشیدگی قابو سے باہر ہوسکتی ہے۔
یوآو لیمور نے مزید کہا ہے کہ طویل عرصے بعد اسرائیل کو اعلیٰ سطح پر غرب اردن اور غزہ دونوں علاقوں میں ایک جیسے کشیدہ حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ جنوبی بیت لحم میں غوش عتصیون کالونی کے قریب ایک فدائی حملہ اس بات کا اشارہ ہے کہ فلسطینی شہری انفرادی طور قابض اسرائیلیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ غوش عتصیون واقعے اور ایک ہفتہ قبل فوجی اہلکار دفیر شوریک کے قتل کے واقعے کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔
اسرائیلی تجزیہ نگار کا کہناہے کہ مذکورہ دونوں واقعات میں حملہ آور فلسطینی کسی کی طرف سے نہیں بھیجے گئے بلکہ انہوں نے انفرادی مزاحمتی کارروائیاں کیں۔ تاہم حماس نے ان کارروائیوں کا خیر مقدم کیا ہے۔