سوڈان میں تمام سیاسی قوتوں اور مسلح افواج کی نمائندہ قیادت نے عالمی وفود کی موجودگی میں باضابطہ طور پرتاریخی عبوری سمجھوتے پردستخط کیے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اپوزیشن جماعت ‘فریڈم اینڈ چینج فورسز’ کی طر سے احمد ربیع کو نمائندہ مقرر کیا گیا تھا۔ ہفتے کے روز خرطوم میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں اپوزیشن کی طرف سے احمد ربیع نے عبوری معاہدے پردستخط کیے۔ اس کے ساتھ عبوری عسکری کونسل کی طرف سے محمد حمدان دقلو المعروف حمیدتی نے دستخط کیے۔ اس موقع پر مصری وزیراعظم اور افریقی ہائی کمیشن کے چیئرمین سمیت دیگرعالمی شخصیات اور مبصرین موجود تھے۔
سوڈان میں فوج اور سول قیادت پرمشتمل شراکت اقتدار کے فارمولے کی حتمی منظوری کے موقع پر تمام شرکاء نے تالیاں بجا کراس عظیم پیش رفت پرخوشی کا اظہار کیا۔
تقریب کے آغاز میں ‘سوڈان کی خوشی’ کے عنوان سے تیار کردہ ایک دستاویزی فلم پیش کی گئی۔ یہ دستاویزی فلم سوڈان میں حالیہ انقلاب کے تناظر میں تیار کی گئی ہے۔
سوڈان میں منعقدہ اعلیٰ سطحی تقریب میں عسکری کونسل کی قیادت، اپوزیشن جماعتوں اور سیاسی جماعتوں کےرہ نمائوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سمجھوتے کے تحت 21 اگست 2019ء کو عبوری سوڈان کے عبوری وزیراعظم عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
خیال رہے کہ سوڈان میں تین عشرے تک صدررہنے والے عمرالبشیر کی فوج کی جانب سے برطرفی کے بعد مسلح افواج اور اپوزیشن نے ایک مشترکہ شراکت اقتدار کے فارمولے پردسختط کیے گئے۔ اس فارمولے کے تحت ساڑھے تین سال کے عبوری عرصے میں فوج اور سول قیادت باری باری ملک کی زمام کار سنھبالے گی۔ اس دوران ملک کے لیے ایک نیا دستور تیار کیا جائے گا اور عبوری عرصے کے بعد ملک میں صدارتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا۔