چالیس سال کی عمرکو پہنچنے والے افراد کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عمر میں انسان اپنے جسم میں کئی جوہری تبدیلیاں محسوس کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چالیس سال کی عمر میں محسوس ہونے والی بعض تبدیلیوں میں انسان کے لیے غیرمتوقع ہوسکتی ہیں۔ سائنسی جریدے ریڈ ڈائجسٹ میں شائع ہونے والے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چالیس سال کی عمر میں پہنچنے والے افراد کو نیند کی مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ اس عمر کے افراد سو کراٹھنے پربینائی متاثر ہوتی ہے۔ نیند سے بیدار ہونے پرآپ کسی عبارت کا متن پڑھنے میں دشواری کا سامنا کرسکتے ہیں۔
ماہرین تجویز پیش کرتے ہیں کہ چالیس سال کی عمرکوپہنچنے والے افراد کو اچھی طرح نیند کرنی چاہیے۔ اچھی نیند نہ صرف بصری کم زوریوں سے نجات کا ذریعہ بن سکتی ہے بلکہ کھانے پینے کی بری عادات سے بھی نجات مل سکتی ہے۔
اچھی نیند کے لیے ماہرین زیادہ پانی پینے کی بھی تجویز پیش کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال جسم کو مضر اثرات سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔