جمعه 15/نوامبر/2024

معاشی مشکلات کی وجہ سے غزہ کے شہریوں کو عید منانے میں مشکلات کا سامنا

جمعرات 15-اگست-2019

غزہ پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں اور 13 سال سےجاری اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے پیدا ہونے والی مالی مشکلات کی وجہ سے اس سال غزہکی پٹی کے رہائشی خاندانوں کو عید منانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

غزہ کی پٹی کے ملازم 2017 سے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے  تنخواہوں میں کٹوتی اور معذور کن محاصرے کی وجہسے   قربانی کے لیے جانور نہیں خرید سکے۔

زیادہ تر فلسطینی خاندان عام دنوں میں بھی گوشت نہیں خرید سکتے اور انہیں بے صبری سے عید کا انتظار ہوتا ہی جب  رشتہ داروں ، دوستوں ، ہمسایوں اور غریبوں میں گوشت تقسیم کیا جاتا ہے۔
 فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کی پٹی کے خلاف ان سخت اقدامات  نے حالیہ سالوں میں ہزاروں فلسطینی خاندانوں کو عید کے مواقعوں سمیت زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کیا ہے۔
کچھ خاندان عید الاصحیٰ کے موقع پر سول سوسائٹی اداروں کی مدد سے  کئی مہینوں کی  قسط بندی پر جانور خریدتے ہیں ۔ جانوروں کی قیمتیں زیادہ بلند نہیں ہیں لیکن مشکل معاشی حالات کی وجہ سے لوگ ایسا کرنے پر مجبور ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین نے کئی کسانوں سے بات چیت کی جنہوں نے اس بات کی تائید کی کہ کم قیمت کے باوجود اس سال  قربانی کے جانوروں کی  مانگ کم رہی جس کی وجہ سے عید کے موقع پر منفی اثر پڑتا ہے۔ 
جابر النیرب جو جانور پالتے ہیں نے کہا کہ یہاں تک کہ خیراتی ادارے جو کہ بڑی تعداد میں قربانی کے جانور خریدتے تھے ان کی مانگ میں بھی 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
النیرب نے عید الاضحیٰ سے کچھ دن پہلے مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ  اپنے فارم سے 100 سے آدھی گائیں اور بچھڑے ہی فروخت کر سکے ہیں ۔ اگر عید سے پہلے دوسرے ادھے جانور فروخت نا ہوئے تو عید کے بعد ان کی قیمت بہت زیادہ کم ہو جائے گی۔
غزہ پر محاصرے کے خلاف پاپولر کمیٹٰی کے سربراہ جمال الخضری نے کہا کہ غزہ میں غربت زور بے روزگاری کی شرح بالترتیب 85 فیصد اور 60 فیصد ہے، جبکہ فی کس روزانہ کی آمدن تقریبا 2 ڈالر ہے۔
الخضری نے کہا کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں مارکیٹیں عید الاضحیٰ کے موقع پر تجارتی مندی کی عینی شاہد گواہ ہیں اور نئے تعلیمی سال میں جہاں غزہ میں فروخت کی شرح میں 80٪ اور مغربی کنارے میں 50٪ تک کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی اور عرب ممالک کی جانب سے امداد میں کمی کی وجہ سے ہر گزرتے دن کے ساتھ صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے ۔
انہوں نے زور دیا کہ اسرائیلی محاصرے کو ختم کرنے اور تمام سرحدوں کو فورا کھولنے اور فری درآمدات اور برآمدات کے لیے فوری امقدامات کی ضرورت ہے ۔

مختصر لنک:

کاپی