اسرائیلی حکام نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخلے کے لیے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ عید کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 1800 یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت دی گئی۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ عیدالاضحیٰ کے پہلے روز اتوار کو تین بار اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں نے دھاوے بولے۔
عبرانی اخبار ‘معاریف’ کے مطابق اتوار کو 1729 یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے کی اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت دی گئی۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودی آباد کار ہر سال ‘ہیکل سلیمانی’ کی تباہی کی یاد میں مسجد اقصیٰ میں گھس کر مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔ رواں سال اس موقع پر دھاوا بولنے والوں کی تعداد میں 17 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ادھر دوسری جانب اسرائیلی فوج اور پولیس نے نہتے فلسطینی نمازیوں پر وحشیانہ تشدد کے استعمال کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز بھی اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری نے قبلہ اول میں گھس کر وہاں پر موجود نمازیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
عالم اسلام کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کی طرف سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔