اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی وجہ سے غرب اردن میں فلسطینی مجاھدین کی غاصب صہیونیوں کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں ناکام بنائی جار ہی ہیں۔
حماس کی طرف سے یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سیکیورٹی اداروں اور داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے’شاباک’نے ایک سال کے دوران غرب اردن میں 600 مزاحمی حملے ناکام بنائے۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کو سیکیورٹی تعاون حاصل نہ ہوتا تو 600 مزاحمتی حملے ناکام نہ بنائے جاتے۔ اگر اتنی بڑی تعداد میں حملے ناکام بنائے گئے ہیں تو اس میں فلسطینی اتھارٹی کا ہاتھ ہے۔
القانوع نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان جاری سیکیورٹی تعاون کے تمام معاہدے منسوخ کیے جائیں اور غرب اردن میں فلسطینی مزاحمت کاروں کو دشمن کے خلاف موثر کارروائیوں کی مکمل آزادی فراہم کی جائے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا تھا کہ ‘شاباک’ نے ایک سال کے دوران غرب اردن میں 600 مزاحمتی حملے ناکام بنائے ہیں۔