اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ جزیرہ النقب کے نواحی علاقے العراقیب کے فلسطینی عرب باشندوں کو بار بارمکانات تعمیر کرنے کی پاداش میں 16 لاکھ شیکل جرمانہ کی سزا دی ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست جزیرہ النقب کے علاقے العراقیب میں فلسطینیوں کو بار بار بے دخل کررہا ہے۔ صہیونی ریاست کی طرف سے العراقیب کے باشندوں کی کچی جھونپڑیوں کو 149 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔
منگل کو اسرائیل کی مرکزی عدالت نے اسرائیلی حکام کی طرف سے مقامی فلسطینی قبیلے ابو مدیغم کے خلاف بیان کردہ موقت درست قرار دیتے ہوئے نہ صرف قبیلے کی اراضی غصب کرنے کی اجازت دے دی بلکہ عدالت نے مقامی باشندوں کو سولہ لاکھ شیکل کا جرمانہ بھی کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے العراقیب کے باشندوں کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے ان کے خلاف فوجی کارروائی کی اجازت دے دی۔
اسرائیلی عدالت کے فیصلے کے تحت العراقیب گائوں کی بار بار مسماری کے عوض مقامی آبادی کو سولہ لاکھ شیکل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
خیال رہےکہ العراقیب کے باشندوں پر یہ بھاری جرمانہ پہلی بار عاید نہیں کیا گیا بلکہ اس سے قبل بئر سبع کی عدالت نے بھی العراقیب کے باشندوں کو بھاری جرمانے کیے تھے۔
خیال رہے کہ العراقیب جزیرہ نما النقب کے ان دسیوں دیہات میں سے ایک ہے جس میں بسنے والے فلسطینی عرب باشندوں کو اسرائیل بے دخل کرنے کے لیے بار بار طاقت کا استعمال کررہا ہے مگر العراقیب کے فلسطینی باربار کی مسماری اور اسرائیلی فوج کی بد معاشی کا صبر اور استقامت کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں۔