قابض صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی اراضی غصب کرنے کے بعد یہودی آباد کاروں کے لیے وہاں پر 2304 نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی۔
اسرائیل کی انسانی حقوق کے لیے کام کرنےوالی تنظیم ‘السلام الآن’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ صہیونی حکومت نے اڑھائی ہزار کےقریب گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ مکانات مختلف یہودی کالونیوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔ ان میں سے 88 فی صد مکانات الگ الگ یہودی کالونیوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی حکومت نے غرب اردن میں توسیع پسندانہ منصوبوں کے تحت 6000 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔
فلسطینی تجزیہ نگار یہودی آباد کاری کے امور کے ماہر خلیل تفکجی کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران غرب اردن میں یہودی آبادکاروں کے لیے گھروں کی تعمیر کی اسکیموں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا کہ غرب اردن اور القدس میں یہودی آبادکاری دو ریاستی حل کو عملی شکل دینے کی کوششوں کو تباہ کرنے کی واضح کوشش ہے۔