فلسطین میں وزارت اطلاعات کی طرف سےجاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2019ء کو اسرائیلی فوج اور دیگر صہیونی ریاستی اداروں کی طرف سے فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کےواقعات میں اضافہ دیکھا گیا اور مجموعی طورپر صحافتی حقوق کی 74 بار پامالی کی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق صحافتی حقوق کی پامالیوں پر نظر رکھنے والے شعبے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں صحافیوں کی گرفتاریوں، ان کے گھروں پرچھاپوں، توہین آمیز طرزعمل، انہیں ہراساں کیے جانے، کیمرے اور دیگر آلات چھینے جانے، کوریج سے روکنے اور شہر بدر کرنے کے واقعات رونما ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست طاقت کے ذریعے فلسطینی صحافیوں کو دبانے کے ساتھ سوشل میڈیا پرموجود مواد کو ہٹانے اور صہیونی انٹیلی جنس اداروں کی ملی بھگت سے سوشل میڈیا کا گلہ گھونٹے کی مجرمانہ کوششیں کی گئیں۔
جولائی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 7 فلسطینی صحافیوں کو حراست میں لیا گیا۔ چار صحافیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئیں۔
اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے واقعات کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو تشدد کے ذریعے روکنے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں 17 صحافی زخمی ہوئے۔ ان میں 8 غزہ میں ہونے والے پرامن ہفتہ وار مظاہروں اور 9 غرب اردن میں ریلیوں کی کوریج کے دوران زخمی ہوئے۔