جمعه 15/نوامبر/2024

العراقیب گائوں کی بار بار مسماری کے خلاف فلسطینیوں کا احتجاجی دھرنا

ہفتہ 3-اگست-2019

مقبوضہ جنوبی فلسطین کے علاقے جزیرہ نما النقب میں واقع العراقیب گائوں کے مکینوں نے بار بار گھروں اور خیموں کی مسماری کے نسل پرستانہ صہیونی سلوک کے خلاف بہ طور احتجاج مقامی پولیس تھانے کے باہر بہ طور احتجاج دھرنا دے دیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رھط شہر میں قائم پولیس کے دفتر کے باہر سیکڑوں فلسطینی دھرنا دیے ہوئے ہیں جو العراقیب گائوں کی بار بار مسماری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ گھروں کی مسماری اور گرفتاری سے خوف زدہ نہیں۔ اپنے دیرینہ اور آئینی حقوق کے حصول کے لیے احتجاج جاری رکھیں گے۔

کل جمعہ کے روز سیکڑوں فلسطینیوں نے پولیس کے دفتر کے باہر ہی لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں نماز جمعہ ادا کی۔

خیال رہے کہ اسرائیل جنوبی فلسطین کے ان عرب دیہاتوں کے باشندوں کو صدیوں سے وہاں قیام پذیر ہونے کے باوجود غیر ریاستی باشندے قرار دے کر وہاں سے نکالنا اوران کی املاک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ یہ سلسلہ سنہ 1948ء کے بعد سے مسلسل جاری ہے مگر حالیہ چند برسوں سے جزیرہ نما النقب کے علاقوں میں صہیونی جارحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ جولائی دو ہزار دس کے بعد سے اب تک العراقیب گاؤں میں فلسطینی عرب باشندوں کے سیکڑوں مکانات کو کئی بار گرایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہے۔ اس لیے مظلوم شہری دوبارہ وہیں اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پر تنکے چن کرپھر آشیاں بندی کر لیتے ہیں۔ کچھ دنوں بعد انہیں پھر مسمار کردیا جاتا ہے۔

العراقیب جزیرہ نما النقب کی ان 51 بستیوں میں سے ایک ہے جنہیں صہیونی حکومت نے غیر قانونی قرار دے رکھا ہے اور وہاں پر رہنے والوں کے کچے مکانات اور جھونپڑیاں آئے روز مسمار کی جاتی ہیں۔ مجموعی طور پر جزیرہ النقب میں اڑھائی لاکھ فلسطینی عرب بدو آباد ہیں۔ اسرائیل ان فلسطینیوں کو غیرقانونی باشندے قرار دیتا ہے۔

العراقیب گاؤں جزیرہ نما النقب میں واقع ہے۔ یہ جزیرہ کل فلسطینی رقبے کا 40 فی صد ہے جس کا کل رقبہ 12 ہزار 577  مربع کلو میٹر ہے اور اس میں دو لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔ اسرائیل اس جزیرے کی فلسطینی آبادی کو آٹھ دیہاتوں تک محدود کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی