جمعه 15/نوامبر/2024

لبنانی وزیر لیبر کے اقدام کے خلاف فلسطینی پناہ گزینوں کا احتجاج جاری

ہفتہ 3-اگست-2019

لبنانی وزیر محنت کی طرف سے فلسطینی پناہ گزین محنت کشوں کو اہم شعبوں میں کام سے روکنے کے اعلان کے بعد لبنان میں مقیم فلسطینی تیسرے ہفتے میں بدستور سراپا احتجاج ہیں۔ گذشتہ روز فلسطینی پناہ گزین کیمپوں عین الحلوہ اور صیدا شہر میں قائم المیہ ومیہ کیمپوں میں فلسطینیوں نے ‘یوم الغضب’ منایا اور احتجاجی مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔

لبنانی وزارت محنت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک کے مختلف اداروں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین کو نکال باہر کیا جائے گا۔ حکومت کے اس بیان کے رد عمل میں لبنان میں فلسطینی تاجر کمیونٹی نے مختلف کیمپوں میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور لبنانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اعلان کی شدید مذمت کی۔

لبنان میں فلسطینی پناہ گزین مزدور پیشہ افراد اور مزدوری سے متعلق بعض حکومتی اقدامات پر لبنان کے شہروں صیدا اور عین الحلوہ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ساتھ سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

صیدا شہر میں فلسطینی مزدورں کی حمایت میں ایک کار ریلی نکالی گئی جب کہ عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں بھی ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے اور کار ریلی میں شریک فلسطینیوں‌ نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ ان پر فلسطینی مزدوروں کی حمایت اور ان کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے لبنانی حکومت کی طرف سے فلسطینی مزدوروں کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کو ظالمانہ اور نسل پرستانہ قرار دیا اور فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے منصفانہ حقوق کی فراہمی یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔

مظاہرین نے لبنانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی پناہ گزین ورکرز کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات اور فیصلے واپس لے۔

مختصر لنک:

کاپی