فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ایک ادارے کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 12 بچوں اور 4 خواتین سمیت 54 فلسطینی شہید ہوگئے۔
المیزان مرکز برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے 6 ماہ کے دوران قابض فوج کی فائرنگ سے 4 خواتین، 12 بچوں سمیت چون فلسطینی شہید ہوئے جب کہ 3 ہزار 723 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں 226 بچے اور 179 خواتین شامل ہیں۔
زیادہ تر فلسطینیوں کی شہادتیں غزہ کی پٹی میں حق واپسی ریلیوں کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی۔ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق چھ ماہ کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی ماہی گیروں پر 207 حملے کیے جس کے نتیجے میں 15 فلسطینی ماہی گیر زخمی ہوئے۔ قابض فوج نے 28 ماہی گیروں کو حراست میں لے لیا جب کہ ماہی گیروں کی 11 کشتیاں بھی ضبط کی گئیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد سے 22 بچوں سمیت 88 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے چھ ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کی غزہ کی سرحد پردراندازی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ رواں سال اب تک اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد سے 27 بار محدود دراندازی کرچکی ہے۔