لبنانی وزیر برائے لیبر کمیل ابو سلیمان کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کو غیرقانونی لیبرقرار دینے کے متنازع قانون کے خلاف کل منگل کے روز ہزاروں فلسطینیوں نے صیدا شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کو جنوبی لبنان میں کے علاقے صیدا میں ہونے والے اس مظاہرے میں ہزاروں فلسطینیوں نے حصہ لیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پرنام نہاد لیبرقانون کی اڑ میں فلسطینی پناہ گزینوں پر معاشی پابندیاں عاید کرنے اور ان پرعرصہ حیات تنگ کرنے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔
اس موقع پرمظاہرین نے لبنانی وزیر کے متنازع اقدام کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مقررین نے لبنانی حکومت سے ایک بار پھر متنازع قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نام نہاد قانون کا مقصد فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے نئی معاشی مشکلات پیدا کرنا اور انہیں ان کے معاشی حقوق سے محروم کرنا ہے۔
احتجاجی مظاہرے اور جلوس میں فلسطینیوں کے ملی نغمے بھی پیش کیے گئے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں لبنانی وزیر برائے لیبر کمیل ابو سلیمان نے ایک نیا قانون منظور کیا تھا جس کے تحت غیرملکی شہریوں جن میں پناہ گزین بھی شامل تھے کو غیرملکی اورغیرقانونی تارکین وطن قرار دے کران کے ملک میں کام کاج اور ملازمت پرپابندی عاید کردی تھی۔لبنانی وزیرکے اس اقدام کے خلاف فلسطین بھر میں شدید رد عمل سامنے آیاہے جب کہ فلسطینی پناہ گزینوں نے اس اقدام کے خلاف احتجاج شروع کر رکھا ہے۔