فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں اسرائیلی جیل میں قید ایک مریض فلسطینی کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ محکمہ اسیران کا کہنا ہے کہ 24 سالہ اسیر باسم النعسان کی حالت تشویشناک ہے اور اسرائیلی جیلر اس کے معاملے میں مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسیر باسم النعسان کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے المغیرقصبے سے ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسیر النعسان کو سنہ 2015ء کو اسرائیلی فوجیوں نے ٹانگ میں گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا جس کے بعد اسے اسی طرح زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا۔ اسے کسی قسم کی طبی معاونت فراہم نہیں کی گئی۔ آج اس کی ٹانگ کے زخم بری طرح بگڑ چکے ہیں اور اس کی حالت کافی تشویشناک ہوچکی ہے۔
عسقلان جیل میں قید اسیر باسم النعسان کے اہل خانہ نے اپنے بیٹے کی زندگی کے حوالے سے سخت تشویش اور خدشات کا اظہار کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی عدالت نے 24 سالہ فلسطینی اسیر کو 12 سال قید کی سزا کا حکم دے رکھا ہے۔