انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ‘ہیومن رائٹس واچ’ نے امریکی صدر کی اسرائیل نواز پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کےجرائم کو تحفظ فراہم کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسرائیلی وزیراعظم پر تنقید کرنے والے برداشت نہیں۔ اگرامریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ صدر نہ ہوتے تو اسرائیل فلسطینی اراضی میں متعین ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر عمر شاکر کو وہاں سے بے دخل نہ کرتا۔
‘ہیومن رائٹس واچ’ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ‘کین روتھ’ نے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ ٹرمپ نیتن یاھو کوانسانی حقوق کی پامالیوں پر تنقید کرنے والوں کی تنقید سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
کین روتھ نے استفسار کیا کہ کیا امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر نہ ہوتے تب بھی عالمی ادارے کے مندوب کو فلسطین سے بے دخل کیاجاتا؟ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اپنے اتحادی نیتن یاھو کو من مانی کرنے کا موقع فراہم کررہے ہیں اور انہیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی کلین چٹ دی گئی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کے عہدیدارنے کہا کہ دنیا بھرمیں استبدادی نظام کو تحفظ دینے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے انسانی حقوق کے دفاع کی بات کرنا بے مقصد ہے۔