فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ طے پائے معاہدوں پر عمل درآمد روکنے کےاعلان پر صہیونی ریاست کی طرف سے کوئی خاص رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اسرائیلی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کا اعلان کوئی نئی بات نہیں۔ اس طرح کے اعلانات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں مگر وہ کاغذ پر سیاہی ثابت ہوئے۔
اسرائیلی تجزیہ نگار الیئور لیوی کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور صدر عباس کی طرف سے اسرائیل سے معاہدے توڑنے کا اعلان اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ رام اللہ اتھارٹی ماضی میں باربار اس طرح کےاعلانات کیےجاتے رہے ہیں۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کے اعلانات پر اسرائیل کے موقف میں کسی جوہری تبدیلی کا کوئی امکان نہیں۔ اسرائیل کو معلوم ہے کہ فلسطینی اتھارٹی پہلے بھی اس طرح کے اعلانات کرتی رہی ہے مگر وہ ہوائی فائر ثابت ہوئے ہیں۔
عبرانی اخبار کے مطابق خود فلسطینی حکام کو بھی بہ خوبی اندازہ ہے کہ صدر عباس کا تازہ اعلان ماضی کے اعلانات سے مختلف نہیں۔ اس اعلان سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں کوئی جوہری تبدیلی نہیں آئے گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طے پائے تمام معاہدوں پر عمل درآمد معطل کر رہے ہیں۔