شنبه 16/نوامبر/2024

گیارہ سال کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کے 46 ہزار مکانات مسمار کیے گئے

ہفتہ 27-جولائی-2019

فلسطین میں انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 11 سال کے دوران قابض صہیونی فوج نے وحشیانہ بمباری کرکے 46 ہزار مکانات مسمار کردیے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘المیزان مرکز برائے انسانی حقوق’ کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2008ء سے 2019ء کے وسط تک اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے 11 ہزار 290 مکانات کلی طورپر مسمار کیے جب کہ 35 ہزار 290 مکانات جزوی طورپر متاثر ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری سے جہاں‌ہزاروں مکانات ملبے کا ڈھیر بنا دیے گئے وہیں لاکھوں فلسطینی شہری کھلے آسمان  تلےآگئے۔ مکانات مسماری کے نتیجے میں 3 لاکھ 92 ہزار فلسطینی بے گھر ہوئے۔ ان میں ایک لاکھ 36 ہزار خواتین اور ایک لاکھ 92 ہزار بچے شامل ہیں جو غزہ کی کل آبادی کا 19 اعشاریہ چھ فی صد ہیں۔

رپورٹ میں‌خبردار کیا گیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی کی مسلسل ناکہ بندی علاقے میں گھر افراد کی مشکلات میں مزید اضافے کا موجب بن رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی