عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت خارجہ کی دعوت پرعن قریب خلیجی اور دوسرے عرب ممالک کے صحافیوں کےوفود اسرائیل کا دورہ کریں گے۔
عبرانی ریڈ نیوز چینل’کے اے این’ کی رپورٹ کے مطابق ان صحافتی وفود میں سرکاری شخصیات شامل نہیں ہوں گی تاہم ان میں حکومت کے حامی صحافی اور سینیر سماجی کارکن شامل ہوںگے۔ وفود میں بحرین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے صحافی وفود بھی شامل ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے چار صحافیوں کو اسرائیل کے دورے کی دعوت دی گئی تھی جن میں سے دو نے دورے کے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے تل ابیب کی دعوت مسترد کردی تھی تاہم دو نے دعوت قبول کرلی ہے۔
عبرانی چینل کے مطابق سعودی عرب کے صحافی اپنی وزارت خارجہ سے اسرائیل کے دورے کی اجازت کے حصول کی کوشش کررہےہیں۔ اسرائیل اور سعودیہ کے درمیان براہ راست سفارتی تعلقات قائم نہیں۔ اس لیے سعودی صحافیوں کے لیے اسرائیل کے دورے کی اجازت لینا مشکل ہے۔
عبرانی ٹی وی چینل کاکہنا ہے کہ سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے اسرائیل کےدورے کی اجازت نہ ملنے پریہ صحافی شاہی خاندان سے بات کریںگے، تاہم اس حوالے سےکچھ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا انہیں اجازت دی جائے گی یا نہیں۔
رواںہفتے سعودی عرب، عراق اور اردن کے 6 صحافیوں پر مشتمل وفد نے اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچنا تھا۔ عرب صحافی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور دیگر حکام سے بھی ملاقات کریںگے۔