شنبه 03/می/2025

فلسطینی اتھارٹی کے انتقامی اقدامات سے غزہ کے عوام کو نقصان پہنچا

اتوار 21-جولائی-2019

مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نیکولائے میلاڈینوف نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کے عوام کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کو نہیں بلکہ غزہ کےعوام کو نقصان پہنچا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فرانسیسی اخبار’لبراسین’ کودیے گئے انٹرویو میں یو این مندوب کاکہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف بعض معاشی پابندیاں عاید کی گئی مگر ان کا نقصان غزہ کے عوام کو پہنچا۔ فلسطینی اتھارٹی کے اقدامات سے حماس کوکوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

نیکولائے میلاڈینوف کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کا مقصد غزہ میں حماس کو دبائو میں لاناتھا مگر حماس کی جگہ غزہ کےعوام دبائو میں آگئے۔
یو این مندوب نے خبردار کیاکہ غزہ کے ابتر معاشی حالات اور فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کی طرف سے عاید کردہ پابندیاں ایک نئی جنگ کا راستہ ہموار کرسکتی ہیں۔ انہوں‌نے کہا کہ مئی میں غزہ اور اسرائیل کےدرمیان جنگ چھڑ گئی تھی مگر اقوام متحدہ اور دوسری علاقائی قوتوں نے مداخلت کرکے فریقین کو جنگ بندی پرمجبور کردیا۔

نیکولائے میلاڈینوف نے زور دیا کہ غزہ میں فلسطینی تنظیموں اوراسرائیل کے درمیان جنگ کے خطرات ٹالنے کے لیے عالمی برادری کو کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔

ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں‌ نے کہا کہ فلسطینیوں اوراسرائیل کے درمیان جاری تنازع کا دو ریاستی حل کے سوا اور کوئی فارمولہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ انہوں‌نے کہا کہ فلسطین کا غیرجمہوری اور غیریہودی انداز میں حل کا کوئی فارمولہ بھی قبول نہیں ہوسکتا۔ یک طرفہ طور پر اسرائیل کی طرف سےفلسطین میں یہودی آبادکاری اور توسیع پسندی کے اقدامات نے دو ریاستی حل کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی