حال ہی میں روس نے ایک نئی موبائل ایپ تیار کی ہے جس میں ممکنہ طور پر کسی شخص کی جوانی اور بڑھاپے کی شکل دکھائی جا سکتی ہے۔ امریکا اس ایپ کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتا ہے۔
روسی ٹیکنالوجی کے ماہرین کی تیارہ کردہ اس ایپ کو ‘فیس اپ’ کا نام دیا گیا ہے۔ اس ایپ میں مشاہیر اور عالمی لیڈروں کی موجودہ تصاویر کوسامنے رکھ کران کے بڑھاپے کے خدو خال واضح کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب امریکا میں اس ایپ پر ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
امریکی سینیٹر چاک شومر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ‘ایف بی آئی’ اور فیڈرل ٹریڈ کونسل پر زور دیا کے کہ وہ ‘فیس اپ’ ایپلیکیشن کے خطرات کے حوالے سے تحقیقات کر کے قوم کو اس کے نقصانات کے بارے میں مطلع کریں۔
حالیہ ایام میں یہ ایپ اسمارٹ فون پر بڑے پیمانے پر پھیلی ہے۔ اس میں کسی بھی عمر کی تصویر کو زندگی کےآنے والے اوقات اور ڈھلتی عمر کے مطابق دکھانے کی صلاحیت موجود ہے۔
مسٹر شومر نے بدھ کے روز وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ کریسٹوفر اور ٹریڈ کونسل کے چیئرمین جو سمونز کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ہے کہ وہ ‘فیس اپ’ ایپ کے خطرات کے بارے میں تحقیقات کریں کہیں ایسا نہ ہوکہ اس ایپ کے ذریعے امریکا کی جاسوسی کی جاتی ہوگی۔ یہ ایپ نہ صرف شہریوں کی پرائیسوی کو متاثر کر سکتی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں امریکی قومی سلامتی کو بھی غیر معمولی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
روس کی ٹیکنالوجی کمپنی ‘وائرلیس لیب’ کی تیار کردہ یہ ایپ تیزی کے ساتھ دنیا میں پھیل رہی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کے صارفین کی تعداد 8 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔