فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پرامن ہفتہ وار ریلیوں پر قابض صہیونی فوج نے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک سو کے قریب فلسطینی زخمی ہو گئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کل جمعہ کو غزہ کی پٹی میں مسلسل 67 ویں ہفتے کوغزہ کے محاصرے کے خلاف اور حق واپسی کے لئے ‘اسرائیلی پرچم نذرآتش کرو’ کے عنوان سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی مشرقی سرحد پر جمعہ کے اجتماع کے بعد ہونے والے پرامن مظاہروں پر اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں امدادی کارکنوں اور ایک صحافی سمیت کم سے کم 97 فلسطینی زخمی ہو گئے۔ بعض فلسطینی آنسوگیس کی شیلنگ اور دیگر گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔
وزارت صحت کے مطابق بعض فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جب کہ درجنوں شہری دھاتی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ غزہ میں 30 مارچ 2018ء سے صہیونی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی ناکہ بندی کے خلاف اور حق واپسی کے لیے مظاہرے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتی چلی آرہی ہے، جس کے نتیجے میں 300 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوچکے ہیں۔
درایں اثناء غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں بعلین اور قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقامات پر فلسطینی شہریوں نے یہودی آباد کاری اور نسلی دیوار کے خلاف ہفتہ وار مظاہرے کئے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر فائرنگ کی اورآنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔