امریکا میں ہونے والی ایک سائنس کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ سائنسدان قبل از وقت الزائمر نامی دماغی مرض کے لاحق ہونے کی علامات جاننے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
بین الاقوامی الزائمر آرگنائزیشن کے زیرانتظام امریکی ریاست لاس اینجلس میں ایک سائنس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں دماغی امراض کے حوالے سے تحقیقات کرنے والی 6تنظیموں کی طرف سے اپنی تحقیقات پیش کی گئیں۔ ان میں بعض تجزیاتی رپورٹس تجربے کے عمل سے گذر رہی ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ قبل از وقت الزائمر کے لاحق ہونے کی علامات جاننےکے 88 فی صد امکانات سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ الزائمر کا شکار ہونے والے افراد کو معمول کے مطابق ڈاکٹروں سے اپنا معائنہ کرانا چاہیے۔ اگرچہ اس وقت الزائمر کے دستیاب علاج کافی مہنگے ہیں یا بہت سے طریقہ علاج کارگر بھی نہیں ہوپاتے۔
سائنس آرگنائزیشن کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ماہرین صرف یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا قبل از وقت الزائمر کی علامات تک پہنچنے کے لیے انہیں کس پہلو پرتحقیق کرنا ہے۔
خیال رہے کہ اس وقت دنیا کیں 5 کروڑ افراد خرف یا دماغی امراض کاشکار ہیں۔