فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک یہودی آباد کار نے جمعرات کو شہر میں ایک فلسطینی شہری کو اپنی گاڑی تلے روند کر زخمی کرڈالا۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ یہودی آباد کار نے پرانے بیت المقدس میں 19 سالہ عدنان سامر مجاھد پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو اس وقت گاڑی تلے کچل دیا گیا جب وہ مغربی بیت المقدس میں شاہراہ ابو غوش میں اپنے کام پر جا رہا تھا۔ زخمی فلسطینی نوجوان کو القدس میں ‘ھداسا عین کارم’ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروںکے لیے 503 کالونیاں قائم کی گئی ہیں۔ ان میں کل آبادی کا 46 فی صد یہودی آباد ہیں جن کی تعداد 8 لاکھ سے زیادہ ہے۔ یہ یہودی روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کی جان ومال پرحملے کرتے اور انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہودی شرپسندوں کے فلسطینیوں کو زک پہنچانے کے دیگر حربوں میں ایک مکروہ حربہ ان پر گاڑیاں چڑھانے کا بھی ہے۔ اکثر فلسطینی بچے، خواتین اور نوجوان یہودی آباد کاروں اور فوجیوں کی گاڑیوں تلے کچلے جانے کےباعث شہید یا زخمی ہو کرہمیشہ کے اپاہج ہوجاتے ہیں۔