اسرائیلی حکومت کےمحکمہ آثارقدیمہ نے منگل کے روز دعویٰکیا ہے کہ مغربی بیت المقدس میںکھدائیوں کے دوران 9 ہزار سال پرانی باقیات دریافت کی گئی ہیں۔
عبرانی ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ کے مطابق یہ باقیات بیت المقدس کی شاہراہ 16 کے قریب کھدائیوں کےدوران ملی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام شاہراہ 16 کو جنوبی بیت المقدس میں بنائی گئی شاہراہ نمبر 1 سے دو سرنگوں کے ذریعے ایک منصوبے پرکام کررہی تھی تھی اس دوران ہزاروں سال پرانی نودارات ملیں۔
یہ نوادرات مغربی بیت المقدس سے پانچ کلو میٹر دو پائی گئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نوادرات 9000 سال پرانی ہیں۔
خیال رہے کہ آثار قدیمہ کی آڑ میں صہیونی ریاست مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر کھدائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطین میں جا بہ پھیلےتاریخی پھیلے مقامات صہیونیوںکی کھدائیوںکا ہدف ہیں۔
حال ہی میں بیت المقدس میں اسرائیل نے ایک نئی سرنگ کھود کر یہودیوں کو قبلہ اول تک ایک نیا راستہ فراہم کیا۔ اس سرنگ کا افتتاح اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین نے کیا جب کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی جیسن گرین بیلٹ بھی موجود تھے۔